دعا ہے (غزل)

(محمد ابرار)


تیرے نصیب میں ہو خدا کی رحمت خاص

ہر طلب سے جڑے آشنائی کا ساماں


تیری خوشیوں سے دائم یہ چمن رہے

جہاں تیری زندگی کے کے ہوں ماہ و سال آشکار


رنج و الم کے کی کہکشاں نہ قریب بھٹکے

تیری ہر پکار پر ہوں محبتیں بے شمار


تیری آواز میں ہو چاشنی کا لباس

تیرے لفظوں میں ہوں حوصلے برقرار


تیری آنکھوں میں رہے حسن کی چمک سدا

ہر نظر میں ہوں محبتوں کے سلسلے کمال


تیرے ہونٹوں پے ہوں مسکراہٹیں لازوال

جیسے قائم ہو کوئی داستاں بے مثال


تیرے خوابوں کو میسر ہوں حقیقت کے پیرہن

گماں سے بڑھ کر ہوں منزلوں کا وصال


تیرے رخسار پر بکھریں سب دھنک کے رنگ

تیرے رنگ روپ سے ہو گلشن میں بہار


تیرا وجود ہو محبتوں کو حصار

دلوں کی چاہتوں سے ہوں صعوبتوں کو زوال


تیرے دل پر قائم رونقیں رہیں

زیست میں شامل ہوں مسرتیں بےحساب

Post a Comment

0 Comments