ایوب خان کا دور حکومت (حصہ دوم)

انہی کے دور حکومت میں ستمبر 1965ء میں پاک بھارت جنگ چھڑ گئی. بھارت نے قیام پاکستان سے ہی پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے ہر قسم کی چال چلی. کبھی سرحدی تنازعات تو کبھی پانی کی تقسیم کا مسئلہ, کبھی اثاثوں کی تقسیم میں رکاوٹ, اور کبھی کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب کرنا. 6 ستمبر 1965ء صبح 3 بجے بھارت نے غیر اعلانیہ جنگ کا آغاز کیا اور بین الاقوامی سرحد عبور کرتے ہوئے مغربی پاکستان پر حملہ کیا. لیکن ہمارے نوجوانوں نے بڑی بہادری سے جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے دشمن کی کوششوں کو ناکام بنایا.


انتخابات 1965ء میں مادر ملت فاطمہ جناح کو شکست 
ہوئی۔ ایوب خان نے فاطمہ جناح پر الیشن جیتنے کی غرض سے ناپاک الزمات بھی لگائے۔ اس کے علاوہ الیکشن میں دھاندلی بھی منظر عام پر آ گئی۔  


جنگ کی روک تھام کے لئے ایوب خان اور لال بہادر شاستری کے درمیان معاہدہ تاشقند طے پایا۔ پاکستانی عوام نے اسے تسلیم نہ کیا۔ عوام نے اس پر نفرت کا اظہار کیا۔ اس وقت کے وزیر خارجہ زولفقار علی بھٹو، نے صدر کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے وزارت سے استعفی دے دیا او ایک نئی جماعت "پاکستان پیپلز پارٹی" کی بنیاد رکھی۔


طلبہ نے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں صدر ایوب خان کے خلاف احتجاج شروع کر دئیے۔ سیاسی اختلافات اور دباؤ بھی شدید ہوتا گیا۔ حالات پر قابو پانے کے لئے  صدر ایوب خان نے سیاسی قائدین کی گول میز کانفرس بلائی۔ لیکن اس ناکام کوشش کے بعد صدر ایوب خان 25 مارچ کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔

 

in order to read the first part, click on the below mentioned link:
https://mabrarblog.blogspot.com/2021/10/blog-post.html

Post a Comment

0 Comments