White: قراقرم پہاڑی سلسلہ
Green: ہمالیہ پہاڑی سلسلہ
Yellow: ہندوکش پہاڑی سلسلہ
Blue: سیلمان پہاڑی سلسلہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالی نے پاکستان کو ان گنت نعمتوں سے نوازا ہے۔ پاکستان اس اعتبار سے ایک خوش قسمت ملک ہے کہ اس کا جغرافیہ و قدرتی زخائر دنیا کی تسلیم کردہ بہترین ادادوشمار میں سے ایک ہے۔ آئے روز ہم سنتے بھی رہتے کہ پر پاکستان پہاڑوں، دریاؤں، وادیوں، سطح مرتفع، اور صحراؤں پر مشتمل قدرت کا ایک عظیم شاہکار سموئے ہوئے۔ اس مضمون میں ہم کوشش کرتے ان کے خدوحال کا جائزہ لے سکیں۔
طبعی خدوحال کے لحاظ سے پاکستان کو پہاڑی سلسلوں، میدانی علاقوں، سطح مرتفع، میں تقسیم کیا جاتا ہے۔۔ جہاں تک پاکستان کے پہاڑوں کا تعلق ہے تو ان کے 3 بڑے سلسلے درج زیل ہیں۔
1. (شمالی پہاڑی سلسلے (چائنہ کی طرف
شمالی پہاڑی سلسلے میں کوہ ہمالیہ اور کوہ قراقرم واقع ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی K-2 قرارم پہاڑی سلسلے میں واقع ہے۔ یہ سطح سمندر سے 8611 میٹر بلند ہے۔ اس سلسلے کے بلند ترین ترین درے خنجراب سور شندور ہیں۔ یہاں کی مشہور وادیوں میں ہنزہ اور گلگت کی وادیاں مشہور ہیں۔ یہاں چین اور پاکستان کو ملانے والی شاہراہ قراقرم بھی موجود ہے۔ یہاں کے سہم گلیشیرز میں سے سیاچن، بتورا، ہسپر، بیافو وغیرہ شامل ہیں۔
(Pic: Khanjrab Pass)
کوہ ہمالیہ کا مغربی حصہ پاکستان میں واقع۔ اوسط بلندی ، 1000 سے 6500 میٹر ہے۔ جس میں شوالک کی پہاڑیاں (مری، اسلام آباد، ایبٹ آباد، ہزارہ) ، ہمالیہ صغیر (آزاد کشمیر، پیر پنجال) اور ہمالیہ کبیر(سوات، کوہستان، گلگت) کے سلسلے واقع ہیں۔ یہاں کی بلند چوٹی نانگا پربت ہے جس کی بلندی 8126 میٹر ہے۔ اس میں وادی کشمیر اور جنگلات بھی موجود ہیں۔
2. شمال مغربی پہاڑی سلسلے
اس پہاڑی سلسلے کو کوہ ہندوکش کا نام دیا جاتا۔ یہ سطح مرتفع پامیر سے شروع ہو کر دریائے کابل تک پھیلا ہوا ہے۔ اس سلسلے کی بلند ترین چوٹی ترچ میر ہے جو قریبا 7690 میٹر بلند ہے۔ چترال، سوات، سور دیر کی وادیاں اسی سلسلے میں واقع ہیں۔
3. (مغربی پہاڑی سلسلے (افغانستان کی طرف
اس پہاڑی سلسلے میں کوہ سفید، وزیرستان کی پہاڑیاں، کوہ سیلمان اور کوہ کیرتھر کی پہاڑیاں کوہ نمک واقع ہیں۔
کوہ سفید دریائے کابل کے جنوب میں پھیلا ہوا ہے۔ اس کی اوسط بلندی قریبا 3600 میٹر ہے۔ درہ خیبر کوہ سفید کے شمال میں واقع ہے جس کی لمبائی قریبا 53 کلو میٹر ہے۔ اس کے جنوب میں دریائے کرم بہتا ہے۔ کوہاٹ اور وزیرستان کی پہاڑیاں کوہ سفید کے جنوب میں واقع ہے۔
ان پہاڑیاں میں اہم درے کرم، ٹوچی، اور گومل واقع ہیں۔ یہ پہاڑیاں دریائے کرم اور گومل کے درمیان پھیلی ہوئیں ہیں۔ وزیرستان کی پہاڑیوں کے جنوب میں افغانستان کی سرحد کے ساتھ ٹوبا کاکڑ کا پہاڑی سلسلہ بھی واقع ہے۔
کوہ سیلمان بھی اسی سلسلے میں واقع ہے۔ یہ پہاڑ پاکستان کے درمیان واقع ہے۔ اس کی بلند ترین چوٹی تخت سیلمان ہے۔ جو سمندر کی سطح سے 3379 میٹر بلند ہے۔ اس سلسلے کا اہم دریا ، دریائے بولان ہے۔ اہم درہ درہ بولان ہے۔ اس کے جنوب میں مری اور بگٹی کی پہاڑیاں بھی موجود ہیں۔
کیر تھر کی پہاڑیاں کوہ سیلمان کے جنوب میں واقع ہیں۔ اس کی بلندی قریبا 2150 میٹر ہے۔ کیرتھر سے دو دریا، دریائے حب اور لیاری بخیرہ عرب کی طرف بہتے ہیں۔
کوہ نمک سسطح مرتفع پوٹھوار کے جنوب میں واقع ہے۔ اس کے مشرق میں دریائے جہلم، اوسط بلندی 700 میٹر اور مشہور دریا سواں ہے۔
(اقصی بشیر (کلاس نہم
4 Comments
MashaAllah!
ReplyDelete😍
DeleteAmazing🔥
ReplyDeleteبہت اعلیٰ.ماشاءاللہ
ReplyDelete