ایک دل نہ ہوتا تو بخت اجالے ہوتے



  اذیت جاں، محروم قربت رگ جاں! 

ایک دل نہ ہوتا تو بخت اجالے ہوتے!


زندگی میں تیرے سوا کسے ساتھ رکھیں؟ 

تیرے بغیر تو فقط خسارے ہوتے. 


تیری خاموشی میں چھپے وہ سارے وعدے ہمارے, 

دو دلوں میں فاصلے ہی کیوں فیصلے ٹھہرے؟ 


ہر رات تیری یاد میں گزری ہے ہماری، 

کارواں جہاں سے بچ کر بس تمھارے ٹھہرے! 


اجنبی لہجے ہی مقدر ٹھہرے اب تو، 

 عشق سےعقل کی ع تک کے بدلاؤ ٹھہرے! 


لبوں سے قلم تک ہے سراپا سکوت کا عالم تمھارا، 

اب لکھیں بھی توجیسے تنہا مسافر ٹھہرے! 


م ا

Post a Comment

0 Comments