ایوب خان کا دور حکومت (حصہ اول)

 

جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ آزادی کا تصور قوموں کی زندگی میں بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے. ہمارا ملک پاکستان 14 اگست 1947ء کو دنیا کہ سامنے آزاد بن کر ابھرا. اب اس ملک کو چلانے کے لئے ایک آئین کی ضرورت تھی. چنانچہ 23 مارچ 1956ء ( مسلسل 9 سال کی طویل مدت کے بعد) ملک کا آئین پیش کیا گیا. لیکن یہ آئین 2 سال اور 7 ماہ تک چلا اور اکتوبر 1958ء میں پاکستان کے کمانڈر انچیف جنرل محمد ایوب خان نے ملک کی جمہوری حکومت کو منسوح کر کے فوجی حکومت قائم کر دی. 



حیرت کی بات نہیں کہ ہمارے پاکستان کے شروع کے 11 سالوں میں 7 وزراء اعظم اور 4 گورنر جنرل تبدیل ہوئے. تو سوچیں ملک کا نظام بھلا کیسے ٹھیک ہو سکتا تھا؟ اسی سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں ملک معاشی اور سیاسی بحران کا شکار ہوا. ان حالات سے مارشل لاء کے نفاز کی حوصلہ افزائی اور جنرل ایوب خان نے مارشل لاء لگا کر ملک کا انتظام سنھبال لیا.



 ء1965 میں جنرل ایوب خان نے "چار سطحی بنیادی جمہوریتوں" کا نظام متارف کروایا. اس نظام میں یونین کونسل, تحصیل کونسل, ضلع کونسل اور ڈویژن کونسل شامل تھیں.



جنوری 1960ء میں انتحابات ہوئے جس میں 17 فروری 1960ء میں جنرل ایوب خان نے صدر پاکستان کی حثیت سے حلف اٹھا لیا.

اس نے 1961ء میں "مسلم عائلی قوانین" کا نفاز کیا. ان قوانین کے مطابق پہلی دفعہ نکاح کا اندراج لازمی قرار دیا. شادی کے لئے لڑکے کی عمر 18 سال اور لڑکی کی عمر کی عمر 16 سال مقرر ہوئی. عدت کا عرصہ 90 دن رکھا. دادا کی وراثت میں یتیم پوتے کا حق تسلیم کیا گیا.


صدر پاکستان کی حثیت سے انھوں نے 8 جون 1962ء کو نیا آئین متعارف کروایا. اسی آئین کے تحت جنوری 1965ء میں صدارتی اتحابات ہوئے. جنرل ایوب خان اور مادر ملت فاطمہ جناح میدان میں آمنے سامنے نظر آئے.فاطمہ جناح کو شکست ہوئی اور ایوب خان صدر منتحب ہوئے.

زرعی شعبہ میں بہتری کے لئے بھی ایوب خان نے بہت سی اصلاحات متعارف کروائیں۔ ڈیم، ببیراج سور نہری آب پاشی نظام کی بہتری کے لئے بنائی گئیں۔ ٹیوب ویل، لگائے گئے۔ ہارویسٹر، تھریشر وغیرہ کو متارف کرویا گیا۔



صعنتی شعبے میں 1959ء میں انویسٹمنٹ پروموشن بیورو (IPM) کا قیام عمل میں آیا۔ پاکستان انڈسٹریل کریڈٹ اینڈ انویسٹمنٹ کارپوریشن (PICIC) کا قیام عمل میں آیا۔ 

تعلیمی اور سماجی میدان میں بہتری کیلئے سکولوں میں نیا نصاب متعارف کروایا گیا۔فیملی پلاننگ پروگرام متارف کروائے گئے۔ نئی یونیورسٹیاں اور کالجز بھی بنائے گئے۔


(جاری ہے)


In order to read the second part, click on the below mentioned link:

https://mabrarblog.blogspot.com/2021/11/blog-post.html


(اقصی بشیر (کلاس نہم



Post a Comment

3 Comments